دعا تک دین کو بدلتی ہے NO FURTHER A MYSTERY

دعا تک دین کو بدلتی ہے No Further a Mystery

دعا تک دین کو بدلتی ہے No Further a Mystery

Blog Article

یہاں یہ مسئلہ ہے کہ دونوں ہاتھوں کو اٹھاتے ہوئے  ملا کر رکھے یا فاصلہ بھی ڈال سکتا ہے؟

 اس وقت کو یاد کرو جب تم اپنے رب سے فریاد کر رہے تھے پھر اللہ نے تمہاری سن لی کہ میں تم کو ایک ہزار فرشتوں سے مدد دونگا جو لگاتار چلے آئیں گے ۔

اگر اللہ کسی کی حفاظت کرنا چاہتا ہے تو اس کے آگے اور پیچھے فرشتے مقرر کر دیتا ہے۔ جسے اللہ نے محفوظ رکھا ہو اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ اگر اللہ نے اس کے راستے میں رکاوٹ لکھ دی ہے تو اسے اللہ کے سوا کوئی حل نہیں کر سکتا۔ اس کے علاوہ، اللہ لوگوں کی حالت اس وقت تک نہیں بدلتی جب تک کہ وہ اسے پہلے اپنے اندر بدلنے کی کوشش نہ کریں۔

مجھے معاف کر دے، اور  مجھ پر رحم فرما" تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اے نمازی! تم نے جلد بازی سے کام لیا، جب تم نماز میں [تشہد کیلئے ]بیٹھو، تو پہلے اللہ کی شان کے مطابق حمد و ثنا بیان کرو، پھر مجھ پر درود پڑھو، اور پھر اللہ سے مانگو)

مسلم کی روایت میں ہے: ”بندے کی دعا اس وقت تک قبول ہوتی ہے، جب تک وہ کسی برائی اور قطع رحمی کی دعا نہ کرے اور جب تک وہ جلدی نہ کرے“۔ رسول اللہ ﷺ سے پوچھا گیا کہ جلدی کرنے سے کیا مراد ہے؟ تو آپ ﷺ نے here فرمایا: ”یوں کہنے لگے کہ میں نے بہت مرتبہ دعا کی تھی، لیکن مجھے نہیں لگتا کہ وہ قبول ہوئی۔ اس پر وہ افسوس شروع کردے اور دعا کرنا چھوڑ دے“۔

پارہ۱۲، سورہ ھود آیت نمبر ۷۴) ترجمہ کنز الایمان ہم سے جھگڑنے لگا قومِ لوط کے بارے میں

  کیا یہ مہمانی اچھی ہے یا [زقوم] کا درخت۔ جسے ہم نے ظالموں کے لئے ایک آزمائش بنا دیا ۔ بیشک وہ درخت جہنم کی جڑ میں سے نکلتا ہے  ۔ جس کے خوشے شیطانوں کے سروں جیسے ہوتے ہیں ۔ وہ اسی کو کھا کر اپنے پیٹ بھریں گے ۔ پھر اس پر گرم کھولتا ہوا پانی پلایا جائیگا ۔پھر انہیں دوزخ   کی طرف لوٹنا ہو گا ۔ انہوں نے اپنے آبا و اجداد کو گمراہ ہی پایا ۔تو وہ انہی کے نشان قدم پر دوڑتے رہے ۔

توفیق اور ہدایت اللہ تعالی کے ہاتھ میں ہے، اللہ تعالی جسے چاہے ہدایت دیتا ہے، اور جسے گمراہ کرنا چاہے اسے گمراہ فرما دیتا ہے، فرمان باری تعالی ہے:

کعبہ کو دیکھتے ہوئے، بارش نازل ہوتے وقت، مشکل کے وقت، ختم قرآن کے بعد، صدقہ کے بعد بھی دعا قبول ہوتی ہے۔

اس جلد بازی سے کیا مراد ہے، جو دعا کی قبولیت میں آڑے آتی ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: اس سے مراد یہ ہے کہ بندہ یوں کہے: میں نے دعا مانگی اور بار بار مانگی، لیکن میری دعا قبول نہیں ہوئی۔ چنانچہ جلد بازی کرتے ہوئے وہ دعا ہی کرنا چھوڑ دے۔

ترجمہ: حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: دعا کے سوا کوئی چیز تقدیر کو نہیں ٹالتی ہے اور نیکی کے سوا کوئی چیز عمر میں اضافہ نہیں کرتی ہے۔

عراقی مزاحمتی محاذ کیجانب سے قابض قوتوں کیخلاف مسلح جدوجہد کا اعلان

تاجدار ختم نبوت کی آمد کا جشن منانا عظیم سعادت ہے، مرزا ارشدالقادری

صیہونی دشمن ہرگز مغربی کنارے میں کامیاب نہیں ہوگا، اسلامک جہاد

Report this page